New Age Islam
Fri Apr 25 2025, 11:33 AM

Urdu Section ( 16 Aug 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Accidents and Skirmishes during Muharram محرم کے دوران حادثات اور نقص امن کا ذمہ دار کون

سہیل ارشد، نیو ایج اسلام

16 اگست 2022

محرم کا مہینہ عالم اسلام کے لئے احترام کا مہینہ ہے۔ یہ ماہ قبل اسلام دور سے ہی اہل عرب کے لئے قابل احترام تھا۔ اس مہینے میں اہل عرب جنگ نہیں کرتے تھے اور آپسی اختلافات کو طاق پر رکھ دیتے تھے۔ اسلام میں بھی اس مہینے کا قدر و احترام ہے کیونکہ اس مہینے میں نواسہ ء رسول ﷺ اپنے اہل بیت کے ساتھ کربلا میں شہید کئے گئے۔ اس لحاظ سے مسلمانوں کے لئے محرم الحرام کا مہینہ سوگ اور ماتم کا بھی موقع ہے۔ دنیا کی تاریخ میں حق کو قائم رکھنے کی لئے اتنی بڑی قربانی کی نظیر نہیں ملتی جس میں چھ ماہ تک کے بچے کو بھی قربان کردیا گیا۔

بہرحال بر صغیر ہندوپاک اور افغانستان وایران میں محرم الحرام کے مہینے میں امام حسین علیہ السلام کی شہادت کا سوگ منانے کی مختلف روایتیں ہیں۔ جہاں شیعہ فرقہ یوم عاشورہ میں ماتمی جلوس کا انعقاد کرتا ہے جس میں شیعہ حضرات زنجیری ماتم کرتے ہیں تو دوسری طرف سنی فرقہ تعزیہ داری میں یقین رکھتا ہے۔ یوم عاشورہ پر تعزیوں کے ساتھ جلوس نکالے جاتے ہیں اور علامتی جنگ کا بھی انعقاد ہوتا ہے۔ اس طرح کربلا کے واقعات کو یاد کیا جاتا ہے۔ اور امام حسین علیہ السلام اور ان کے اہل بیت کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔

لیکن گزشتہ کچھ دہائیوں سے یوم عاشورہ کے موقع پر نکلنے والے جلوسوں میں غیر اسلامی روایات داخل ہو گئی ہیں۔ جلوسوں میں ڈی جے کا چلن شروع چکا ہے۔ تعزیہ داری کی روایت میں بھی اب عقیدت کم اور مسابقت زیادہ ہوگئی ہے۔ مختلف اداروں کی طرف سے یہ کوشش کی جاتی ہے کہ ان کا تعزیہ سب سے زیادہ بلند ہو۔اس کمپٹیشن کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ بلند تعزیے بنانے کی کوشش کی جانے لگی۔

امسال پریاگ راج میں ایک تعزیہ اتنا بلند تھا کے وہ بجلی کے تاروں سے ٹکراگیا اور تعزیہ کو اٹھائے لوگ بجلی کا کرنٹ لگنے سے جھلس گئے۔ 26 افراد کو کرنٹ لگنے کی خبر ہے۔ ایک دوسرے شہر میں مسلمانوں کے ہی دو گروہوں میں تصادم۔ہوگیا۔ ایک اور جگہ غیر مسلموں نے عاشورہ کے جلوس میں ڈی جے بجانے پر اعتراض کیا جس کی وجہ سے فرقہ وارانہ ماحول بگڑگیا۔ ۔

ان سب واقعات سے یہ بات صاف ہے کہ مسلمانوں کے ایک طبقے کا طرز عمل غیر سنجیدہ ہے۔ قرآن نے مسلمانوں کو اپنے دین کو کھیل تماشہ بنانے سے منع کیا ہے۔ قرآن نے مسلمانوں کو دین کے معاملے میں مبالغہ آرائی سے بھی منع کیا ہے۔ دین کے بتائے ہوئے اصولوں سے اعراض سے بگاڑ پیدا ہوتے ہیں۔ اسلام کے بنیادی ارکان کی تکمیل میں کوئی نقصان نہیں ہے اور نہ اللہ نے دین میں کوئی سختی رکھی ہے۔نماز, روزہ, زکوة, حج کی تکمیل میں مسلمانوں کو نہ کوئی پریشانی ہوتی ہے نہ نقصان کیونکہ ان ارکان پر عمل اللہ اور رسول ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے پر ہوتا ہے۔۔ لیکن جب دین کو کھیل اور تماشہ بنا لیا جاتا ہے, اور نئی نئی روایتیں دین میں داخل کردی جاتی ہیں تو اس کا نقصان مسلمانوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔ ایک عاشورہ کے جلوس میں ایک نوجوان سینے سے ٹیوب لائٹ توڑنے کا اسٹنٹ دکھا رہا تھا۔ بد قسمتی سے ٹیوب لاٹ کے کانچ کا ٹکڑا اس کے گلے میں گھس گیا جس سے اس کی موت ہو گئی۔ اب تک محرم کے جلوسوں میں لاٹھیوں اور تلواروں سے علامتی لڑائی لڑی جاتی تھی مگر اب نئے اور خطرناک اسٹنٹ دکھائے جانے لگے ہیں۔ قرآن مسلمانوں سے کہتا ہے کہ اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو۔ ایک دوسری جگہ کہا گیا ہے کہ جان کی فکر لازم ہے۔ جان بوجھ کر خود کو موت کے منہ کود جانا کار ثواب نہیں ہےبلکہ خود کشی ہے۔

سوال یہ ہے کہ مسلمانوں میں دین کو کھیل تماشہ بنانے کے اس بڑھتے ہوئے رجحان کے لئے ذمہ دار کون ہے۔ کیا ان غیر اسلامی روایات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ہمارے ملی قائدین کوئی کوشش کررہے ہیں؟۔ مسلمانوں کو محرم الحرام کی قدرومنزلت اور اس ماہ کے تاریخی پس منظر سے آگاہ کررہے ہیں۔ اس ماہ میں رائج ہونے والی بدعات کے خاتمے کے لئیے کوئی مہم چلارہے ہیں؟ بد قسمتی سے ان سوالوں کا جواب نفی میں ہوگا۔

محرم الحرام کا چاند نظر آنے کے بعد سے ہی اردو اخبارات میں اسلامی اسکالروں کے محرم کی عظمت اور امام حسین علیہ السلام کی قربانیوں پر دو ہفتے تک مضامین شائع ہونے لگتے ہیں۔ ملک اور بیرون ملک شائع ہونے والے ہزاروں اردو اخبارات میں چھپنے والے ایسے مضامین لاکھوں کی تعداد میں ہوتے ہیں۔ مگر ان میں شاید ہی کوئی مضمون محرم میں رائج ہونے والی بدعات کے خلاف ہوتا ہے۔۔ کیونکہ مسلم ملی ادیب بھی متنازع مسئلوں سے بچ کر نکل جاتے ہیں۔ ان کا مقصد اصلاح قوم نہیں بلکہ اخبارات میں اپنے دینی علم کی دھاک بٹھانا ہوتا ہے۔ ایک ادیب کی حیثیت سے اپنی پہچان بنانا ہوتا ہے۔ ہمارے ملی قائدین امسال عاشورہ کے موقع پر پیش آنے والے حادثات اور ناخوشگوار واقعات کی روشنی میں غور و فکر کریں اور مسلمانوں میں دین کو کھیل تماشہ بنانے کے نقصانات سے آگاہ فرمائیں تاکہ محرم کے موقع پر نقص امن اور حادثات اور اتلاف جان کے امکانات کو کم کیا جا سکے اور ان میں دین کی صحیح فہم پیدا کی جاسکے۔

URL: https://newageislam.com/urdu-section/accidents-skirmishes-during-muharram/d/127720

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..